Bloody Vampire love By R K writer episode no 4 romentic novel.

 #bloody_vampire_love

#epi_4_most_romentic_novel

R_K_writer_fantasy_novel_dreacola_love_human


رات کے ساڑھے گیارہ کا ٹائم تھا جب ایک گاڑی اس ویران دیکھنے والے گھر کے باہر آکر روکی وہ گاڑی سے باہر نکلتے بڑی ہی رعب دار شخصیت معلوم ہوتا تھا بلیک جیکٹ بلیو جینز گلے میں ریڈ کلر کا سٹولر جسکو دیکھ کر شدید سردیوں کا سین لگتا تھا نجانے اسکے چلنے میں اتنی آنا کیوں تھی یا پھر وہ جب بھی اس گھر میں آتا تھا تب ہی ایسا بن جاتا
٫٫تو آ گیا اپکا مائکل اسکا ویلکم بیک کریں ڈیڈ،،
سیم نے شیشے کی کھڑکی کے سامنے کھڑے ہوتے مائک کو دیکھتے کہا
٫٫ وہ اندر نہیں آئے گا ،،
سیم خیران ہوا اپنے باپ کا جواب سن جبکہ جے صوفے پر بیٹھا برے ہی آرام سے وائن پی رہا تھا
٫٫ مائکل نے ایک سرسئی نظر ڈالی اور آگے بڑ گیا
مگر چند ہی قدموں بعد اسنے ماضی کی تلخ یادیں کو سوچا اور وہی پر قدم روکے وہ سر اٹھا کر اوپر والے کمرے کی کھڑکی کو دیکھ کر مسکرایا تھا جس میں اسنے سیم کو دیکھا
٫٫وہ مسکرا کیوں رہا ہے ڈیڈ ،،
سیم نے جے کی طرف دیکھتے کہا
٫٫کیونکہ وہ آنا نہیں چاہتا ،،
جے نے اٹھتے کھڑکی کے پاس جانا چاہا
مائکل نے پھر سے اندر جانا چاہا مگر پھر ہمت کھوتے وہ واپس کو مڑا
آپ نے اتنے یقین سے کیسے کہا کہ مائکل نہیں آئے گا
مائکل نے سیم کی آواز سنی اور یک طرفہ دیکھ کر مسکرا دیا جبکہ وہ وہاں سے واپس چلا گیا وہ خاموشی سے آیا تھا اور بغیر بات کیے یا پھر ملے وہ واپس بھی چلا گیا تھا
مائکل جب تک اپنے پرومس کو نہیں ختم کرے گا وہ یہاں پر کبھی نہیں آئے گا جب تک اسکو میری ضرورت نا پڑے اور وہ ایک دن ضرور پڑے گی
جے نے واپس صوفے پر آکر بیٹھتے کہا
مائکل نے گاڑی سٹارٹ کی اور وہاں سے چلا گیا
ایک اور دن زندگیوں کا منتظر تھا
°°°°°°°°°°
مائکل کی آج صبح سے ہی طبیعت خراب تھی اسکو ایسے فیل ہو رہا تھا جیسے اگر بلڈ نہیں ملا تو جان چلی جائے گی مگر وہ اس ٹائم یونیورسٹی میں تھا اب اسکو یہاں سے کیسے بلڈ ملتا وہ کچھ بھی نا سمجھتے یونیورسٹی کے لاسٹ سیشن میں چلا گیا جبکہ اسکو وہاں پر ایک سفید بلی نظر آئے اسے اچھا مائکل کے لیے اور کیا ہو سکتا تھا کہ ایک بلی دیکھائی دے دی مگر تھوڑی دیر بعد جب وہ اس سیشن سے باہر نکلا تو وہ اپنے لبوں پر سے خون کو صاف کر رہا تھا جبکہ وہاں پر ایک اور نے اسکی حرکت کو نوٹ کر لیا تھا مگر مائکل اسکی موجودگی کو محسوس نا کر سکا
°°°°°°°°°
٫٫ تم کیا ڈھونڈ رہی ہوں ،،
برینڈا یونیورسٹی میں آتے ہی سامنے ایک لڑکی کو پریشان دیکھتی کہتی ہے جو بینچ پر بیٹھی رونے والا منہ بنا چکی تھی
٫٫ ارے یار میری کیٹ نہیں مل رہی پتا نہیں کدھر چلی گئی ہے ،،
اسنے لہجے میں افسوس کیا
٫٫ یہی کہیں ہوگی تم ٹینشن مت لو مل جائے گی،،
برینڈا نے اسکو بڑے ہی پیار سے سمجھایا وہ اسکے کاندھے پر ہاتھ رکھتی اسکو تسلی دیتی ہے
٫٫ میں اسے بہت پیار کرتی ہوں وہ میری کیوٹی ہے مگر پتا نہیں کدھر چلی گئی کیا تم میری مدد کرو گی اسکو ڈھونڈنے میں،،
جلدی سے اٹھ کھڑے ہوتے ہوئے اسنے سپاٹ لہجے میں کہا
٫٫ہاں کیوں نہیں میں تمہاری ہیلپ کرو گی اور ویسے بھی میرا پہلا لیکچر فری ہے مگر یار مجھے بلیو سے بہت ڈر لگتا ہے ،،
برینڈا نے اٹھتے کہا اور وہ دونوں ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر مسکرائی تھی وہ اب بلی کو ڈھونڈنا چاہتی تھی
وہ بہت ہی پیاری بلی ہے تم اسے بلکل بھی مل کر ڈرو گی نہیں
٫٫ ویسے وہ دیکھتی کیسی ہے ،،
برینڈا نے کافی چلنے کے بعد پوچھا
٫٫ وائٹ کلر کی ہے اسکے گلے میں ایک چین ہے جس پر کیوٹی لکھا ہوا ہے ،،
برینڈا نے سامنے سے آتے مائکل کو دیکھا اور فی الحال کے لیے اس بلی اور لڑکی کو بھول گئی وہ اردگرد نظرو کو کرتا اپنے انگھوٹھے سے لب صاف کرتا چل رہا تھا جبکہ لباس ہمیشہ کی طرح جینز شرٹ اور لانگ کوٹ تھا
وہ بلکل اسکے پاس سے گزرا مگر اسنے برینڈا کو اگنور کیا چہرہ دوسری طرف کرتا وہ آج برینڈا کو دیکھنا بھی نہیں چاہتا تھا
برینڈا نے بھی اچھا خاصا منہ چڑھایا اور اب بلی کی تلاش میں وہ دونوں اسی سیشن میں آئے
مگر وہاں پر بھی کچھ نا ملا اور اوپر سے کلاس کا ٹائم ہو رہا تھا
برینڈا نے اسکو کلاس لینے کا کہا جبکہ وہ انکار کر گئی یہ کہہ کر کہ میں اپنی کیوٹی کو ڈھونڈوں گی
برینڈا اسکو زبردستی اپنے ساتھ لے گئی
وہ دونوں جلدی سے کلاس جوائن کرتی ہے سامنے چارلی کھڑا بورڈ پر کچھ لکھ رہا تھا اسنے خاموشی سے اپنی سیٹ پر بیگ رکھا اور وہ دونوں فرنٹ پر ایک ساتھ بیٹھی جبکہ مائکل ابھی تک کلاس میں نہیں آیا تھا
چارلی نے بھی مائکل کو اگنور کرتے لیکچر سٹارٹ کیا مگر وہ اندر ہی اندر سے پریشان تھا کیونکہ مائکل نے دو دفعہ وقت کو روکا تھا جو اسکی صحت کے لیے بہت برا ہو سکتا تھا
اوکے کلاس لیکچر اینڈ ہوا آپ سب میری طرف متوجہ ہوں
چارلی نے کلاس اینڈ کرتے کہا جبکہ اب وہاں پر مائکل آیا وہ بڑے ہی آرام سے چلتا چارلی کو اگنور کرتے کلاس کے لاسٹ پر جا کر بیٹھا۔ برینڈا خیران ہوئی کہ آج سیٹ بھی چینج کر لی مگر وہ ہمیشہ کی طرح اس احساسِ مروت کو رد کر دیتی
مائے ڈیئر سٹوڈنٹس پلیزز لیسن ٹو می
چارلی نے الفاظ دبائے کیونکہ اسکو مائکل کا کلاس میں لیٹ آنا بلکل بھی پسند نہیں آیا تھا مگر وہ کر بھی کیا سکتا تھا آخر مائکل اسکا دوست تھا
اس ویک آپکے پاسینگ ایگزم کے بعد ہم ٹو ڈیز کے لیے ٹرپ پر جا رہے ہے مگر اسکا یہ مطلب بلکل بھی نہیں کہ آپ اپنے ایگزیم پر فوکس نہیں دے گے جو سٹوڈنٹ پاس ہوا وہی جائے گا اوکے ہے وا گڈ ڈے
چارلی نے کلاس اینڈ کرتے اپنا بیگ اٹھایا اور باہر چلا گیا جبکہ مائکل اسکے جانے کے بعد خود بھی جانا چاہتا تھا مگر سیم نے پیچھے سے آواز دے کر روکا
٫٫میں نے سنا ہے کہ ہماری کلاس کی ایک سٹوڈنٹ کی کیٹ کہیں پر گم ہو گئی ہے ،،
سیم نے اونچی آواز اور سرد لہجے میں مائکل کی طرف دیکھتے کہا جبکہ وہ برینڈا کے ساتھ اٹھتی لپک کر سیم کے پاس آئی
٫٫کیا تم نے میری کیوٹی کو دیکھا ہے ،،
اسنے سپاٹ لہجے میں کہا
٫٫ہاں ہاں کیوں نہیں۔ ویسے تم بہت ہی کیوٹ ہو مگر ہائے تمہاری کیوٹی ،،
سیم فرنٹ پر بیٹھا تھا اس نے فرنٹ سے چلتے اپنا رخ مائکل کی طرف کیا جو اپنا بیگ اٹھاتا باہر جانا چاہتا تھا مگر سیم نے اسکو روک دیا
٫٫میرا رستہ چھوڑو ورنہ ،،
مائکل نے سخت تاثرات سے کہا
٫٫برو کول میں تو بس یہ کہنا چاہتا ہوں کہ یہ جو تمہارے بیگ میں چین مجھے نظر آ رہی ہے وہ کہیں کیوٹی کی تو نہیں،،
اب تو سبھی مائکل کی طرف آئے۔ برینڈا بھی خیران ہوئی
مائکل ۔۔ یہ۔۔۔ یہ۔۔۔۔ میری ۔۔
وہ ساکت سی چلتی مائکل کے بیگ سے باہر ہوا میں لٹکتی چین کو دیکھ کر فوراً پہچان گئی اب تو کلاس میں گرما گرمی کا سین بن گیا تھا
تم۔ تم ۔۔ نے۔ بتاؤ۔ کہاں پر ہے میری کیوٹی ۔۔
وہ مائکل کا کالر پکڑ لیتی ہے مائکل نے اسکا ہاتھ ایک ہی جھٹکے سے پرے جھٹکا
میرا جتنا سٹیٹس ہے تمہاری بلیو کی تو میرے نوکروں کو بھی ضرورت نہیں پڑے گی اور تم مجھ مائکل سے بدگمان ہو ہاہاہاہ
مائکل نے ہوا میں ایک قہقہہ لگایا جبکہ برینڈا کو وہ اس وقت بلکل عجیب سا شخص لگ رہا تھا کیا اسکو اتنا ہی مان تھا اپنی دولت پر
وہ ساکت سی کھڑی اب ایک لفظ بھی نہیں بولی تھی جبکہ مائکل کلاس سے باہر نکلا مگر جانے سے پہلے وہ برینڈا کی چیئر کے پاس کھڑا ہوا
٫٫اور ہاں آج کے بعد یاد رکھنا کہ میں مائکل معافی کسی کسی کو دیتا ہوں ،،
مائکل برینڈا کو تھپڑ یاد کروا گیا برینڈا نے سر جھکایا جبکہ مائکل کلاس سے باہر نکلا
°°°°°
وہ جب سے آیا تھا تب سے ہی اسکی طبیعیت زیادہ خراب ہو رہی تھی جس ہاتھ پر پٹی تھی وہ سیاہ ہو رہا تھا وہ اپنے اندھیرے سے کمرے میں اکیلا تھا
مائکل دیوار میں لگی وائن کی لائن کے پاس جا کر ایک سٹول پر بیٹھا
٫٫ بے تحاشا دل نے تجھ کو ہی چاہا ہے
ہر دعا میں میں نے تجھ کو ہی مانگا ہے
تیرا جانا جیسے کوئی بدعا
دور جاؤ گے جو تم مر جائے گے ہم
صنم تیری قسم صنم تیری قسم،،
آج پھر سے موزیک کی بیٹ تھی وہی ڈرنگ کرنا جو اسکو چین دیتا تھا اسنے سیدھا وائن کو ہی لبوں سے لگاتے پینا شروع کر دیا
وہ پیچھے سٹول پر گرنے کے سے انداز میں ٹیک لگاتا آنکھیں بیچ گیا
شدید نفرت کرتا ہوں تم سے بلکے یہ لفظ بھی تمہارے لیے بہت چھوٹا ہے
وہ لبوں سے پھر وہی وائن پیتے کہتا ہے جبکہ آنکھیں کھولنے سے قاصر تھی وہ اس وقت بلکل ٹوٹا بکھرا نظر آتا تھا جس کو شاید نئی زندگی کی تلاش تھی۔ ۔
اب تو روز کا کام تھا جی بھر کر ڈرنگ کرنا اور پھر سو جانا اسکو اپنی بلکل بھی فکر نہیں تھی ہاتھ سے سیاہ رگیں اب سینے تک آ رہی تھی جسم پر کالے رنگ کے نشان بن رہے تھے مگر اسکو زرا بھی پروا نہیں تھی مائکل چیئر سے اٹھتے شرابی چال چلتے بیڈ پر آکر گرا وہ نجانے کب یونہی سو گیا تھا اسکو پتا بھی نہیں چلا
شاید ہم جب ماضی کو یاد کرتے ہے تو وقت کے گزر جانے کا پتا ہی نہیں چلتا
کچھ دیر تک یونہی خاموشی رہی کمرے میں مگر پھر اچانک وہاں پر چارلی آیا اسنے مائکل کی طرف دیکھا جسکا ہاتھ بلکل سیاہ پڑ رہا تھا اسکے گلے میں موجود وہ لاکٹ اب شرٹ سے سرخ رنگ کی روشی سے چمک رہا تھا وہ اچھے سے سمجھ گیا تھا کہ اسکی حالت ایسی کیوں ہے
میں نے تمہیں منع کیا تھا نا مائکل یہ وقت کو مت روکو مگر نہیں اب دیکھو طبیعیت خراب ہو گئی نا
چارلی نے افسوس سے کہا مگر مائکل نے ایک لفظ بھی نہیں سنا تھا کیونکہ وہ اس وقت گہری نیند سو چکا تھا
چارلی اسکے پاس آتا پیشانی پر ہاتھ رکھتا ہے
اسنے محسوس کیا کہ اسکا پورا جسم ٹھنڈا پڑ رہا ہے وہ کسی برف کے فریج سے نکالا وجود لگ رہا تھا
چارلی نے جلدی سے اس کمرے میں موجود انگیٹھی میں آگ جلائی اور اسکے پاس آتے بیٹھا اسنے مائکل پر کمفرڈ اوڑھ دیا
میں نہیں جانتا کہ تم کب ماضی سے نکلو گے مگر اب سینو کبھی واپس نہیں آئے گی مائکل تم وقت کو بدلنے کی بجائے خود کو بدلو
چارلی کہتا اسکے پاس سے اٹھا اور ایک سرسئی نظر ڈال کر وہاں سے چلا گیا
°°°°°°°°
آج دو دن ہو گے تھے مائکل یونیورسٹی نہیں آیا تھا برینڈا نے پہلے دن تو اگنور کیا مگر پھر دوسرے دن وہ رہ نا سکی کیونکہ اسنے برینڈا کی ہیلپ کی تھی آخر اسکو بھی اسکی فکر لا حق تھی اس لیے چارلی کے کیبن میں جاتی وہ مائکل کا پوچھتی ہے
مےآئی کم ان سر
برینڈا نے پوچھا تو چارلی نے فائل سے سر اٹھا کر دیکھا
یس۔
وہ ایک لفظ میں جواب دیتا واپس مصروف ہو جاتا ہے
سر مجھے آپ سے بات کرنی تھی۔
چارلی نے ابھی بھی سر نا اٹھا
یس بتائے کیا بات کرنی ہے
سر مائکل یونیورسٹی کیوں نہیں آ رہا ؟!؟
برینڈا کا سوال تھا کہ کیا جو چارلی نے ساختہ سر اٹھا کر اسکی طرف دیکھا
اسکی طبیعیت بیٹر نہیں ہے دو دن سے اس لیے لیو پر ہے مگر آپ کیوں پوچھ رہی ہے
چارلی نے جواب دے کر سوال کا اب برینڈا پر پہاڑ گرایا وہ اپنی ہتھیلیوں کو مسلتی جواب دینا چاہتی تھی مگر وہ نروس ہو رہی تھی
میس برینڈا آئی تھنک اپکو جا کر کلاس جوائن کرنی چاہیے
چارلی نے اسکو خود سے ہی جانے کہا وہ فوراً سے باہر بھاگی جبکہ وہاں پر بیلا آئی
چارلی نے بیلا کو دیکھتے فائلز کو بند کر رکھا
ہنی مجھے کچھ کہنا ہے
بیلا چارلی کے پاس آتی کھڑی ہوئی
یس مائے لو پلیزز ٹیل می
چارلی نے اٹھ کر اسکو شانو سے پکڑ کر میز پر اپنی چیئر کے سامنے بیٹھایا جبکہ اپنا جھکاؤ اسکے چہرے پر کیا وہ دونوں ہاتھو کو اسکے گرد میز پر مظبوط کر گیا تھا
آج رات ڈینر پر چلے
بیلا نے چارلی کے کان میں نیم سرگوشی نما کہا تو چارلی ہلکا سا مسکرایا
ہممم اوکے بٹ ڈریس جو مجھے پسند ہے تم وہی پہننا
چارلی نے پیچھے ہٹتے بیلا کو خود سے آزاد کیا
مگر تبھی بیلا نے چارلی کی شرٹ کو مظبوطی سے تھامے واپس خود پر جھکایا
لیسن
وہ آنکھو میں آنکھیں ڈال کر کہتی ہے چارلی خیران تھا
وہ ایک لفظ بھی نہیں بولا تھا
آئی لو یو چارلی
بیلا نے چارلی کے سینے پر سر رکھ کر کہا تو چارلی نے بھی اسکے گرد اپنے بازوؤں حائل کیے
می ٹو
وہ نظریں بیلا کی طرف کرتا اسکے بالوں میں شدت سے لب رکھتا بوسا دیتا ہے بیلا نے چارلی کی قربت میں سکون محسوس کیا
°°°°°°°°°°°
وہ یونیورسٹی سے باہر نکلی تھی تو اسنے مائکل سے ملنا چاہا وہ اب مائکل کو سیریس لے رہی تھی مگر کیوں یہ وہ خود بھی نہیں جانتی تھی اسنے بس ایک حال پوچھنے والی چند منٹوں کی ملاقات کا سوچھا اور کیا بھی ایسے ہی
وہ سفر کو طے کرتی پھر سے ایک بار اسی فام ہاؤس کے باہر کھڑی تھی آج بھی اسکو دیکھ کر برینڈا کو ڈر لگا مگر پھر ہمت کرتی وہ آگے بڑھی
اسنے ہال کت اندر قدم رکھا
بلکل خاموشی تھی پہلے جیسی وہ اوپر والے کمرے میں جانے کا سوچتی سیڑھیوں کو عبور کرتی ہے مگر تبھی اسکی نظر وہاں پر پیرل کے پاس ایک سیاہ بلے پر گئی جسکی آنکھو میں بس سبز لکیر تھی باقی وہ سارے کا سارا کالے رنگ کا تھا برینڈا نے اسکو یہاں پر پہلی بار دیکھا تھا اصل میں وہ اس بلے سے ڈر رہی تھی
میاؤ ۔۔۔۔ میاؤ ۔۔۔۔ میاؤ۔۔۔۔۔۔
بلا اپنے دانت بڑے کرتا برینڈا کو ڈرا رہا تھا ایک تو رنگ سیاہ اور اوپر سے اسکی آواز بھی بہت ڈرونی تھی بلا آہستہ آہستہ چلتا برینڈا کے پاس آیا
میاؤ۔۔۔۔۔۔ میاؤ۔۔۔
وہ برینڈا پر جھپٹنے ہی والا تھا کہ برینڈا نے جلدی سے کمرے کا ڈور کھول اندر سے بند کر دیا اسنے کمرے کے دروازے کے ساتھ ٹیک لگائی اور لمبے لمبے سانس بھرنے لگی وہ اب پچھتا رہی تھی اسکو بلیو سے بہت ڈر لگتا تھا اور یہ بلا اسکی زندگی کا سب سے خوف ناک بلا تھا
وہ اپنا سانس بھال کرتی کمرے کے اردگرد دیکھتی ہے مگر وہاں پر کوئی بھی نہیں تھا اسکو ایسے لگا شاید مائکل یہاں پر نہیں اسنے واپس جانے کا سوچا اور ہلکے سے ڈور کو کھولا مگر یک دم پیچھے سے آتی آواز پر وہ کانپ کر رہ گئی
تم یہاں پر کیا کر رہی ہوں
برینڈا نے بے ساختہ پیچھے مڑ کر دیکھا جبکہ دو ڈور کو آدھا کھولا ہی چھوڑ گئی اور وہ سیاہ بلا اندر آتا ہے جسکو دیکھ کر برینڈا نے چیخ ماری
کک۔ کیا آفت ہے۔ مجھے تو لگتا ہے کہ یہاں سب بھوت ہے۔ پہلے یہ بلا نہیں تھا یہاں پر۔ اور اب تم کہاں سے ۔۔ آ گے ۔ ہو ۔۔
وہ دیوار کے پیچھے ہوتی کانپ رہی تھی
میس برینڈا میں اپنے کمرے میں ہی موجود تھا کیا اپکو ایسے نہیں لگتا میری ڈریس سے کہ میں ابھی باتھ یوز کر کے آیا ہوں اور اپکو چاہیے تھا کہ ڈور لاک کر کے اندر آتی
اسکے الفاظ پھر سے برینڈا کو مائکل کے وجود پر نظر ڈالنے پر مجبور کر گے وہ واقعی میں باتھ سے شاور لے کر آیا تھا بال گیلے تھے سفید ڈھیلی ڈھالی شرٹ بلیک جینز جبکہ شرٹ کے نیچے سے بس چند بٹن بند تھے اسکی باڈی نمایا ہو رہی تھی کچھ پل کے لیے برینڈا کو بہت ہی شرمندگی محسوس ہوئی
مائکل نے نیچے جھکتے بلے کو اپنے ہاتھو میں اٹھایا
لوسیفر ایسے نہیں ڈراتے گھر آئے مہمان کو
مائکل بلے کے سر کے بالوں کو سہلاتے کہتا ہے جبکہ برینڈا لوسیفر نام سنتی برا سا منہ بناتی ہے
یہ نام تو شیطان کا ہے نا پھر تم نے اتنے پیارے ۔ میرا مطلب اسکا نام لوسیفر کیوں رکھا ہے ؟!؟
مائکل نے برینڈا کی طرف دیکھا اور ایک پل کے لیے بھی نظر نا ہٹائی وہ سوال بھی تو ایسا ہی کر گئی تھی
وہ برینڈا کی طرف بڑے ہی غور سے دیکھ رہا تھا برینڈا نے نظریں چراتے اردگرد دیکھا
ممم ۔ میں۔۔۔ وہ پوچھنے آئی تھی۔ کہ تمہاری طبیعت کیسی ہے سر بتا رہے تھے کہ تم بیمار ہو
برینڈا نے موضوع بدلا
مائکل کے ہاتھ سے بلا نیچے اترا جبکہ وہ کسی ہوا کی سپیڈ سے اترا تھا
مائکل نے آہستہ سے قدم آگے بڑھائے
مجھے تو لگا کہ مجھے کسی نے مس نہیں کیا ہوگا مگر میں شاید غلط تھا
مائکل نے ٹکٹکی باندھے کہا وہ ایک قدم بھی نہیں روکا تھا برینڈا کو اسکا پاس آنا عجیب لگ رہا تھا
وہ جلدی سے دیوار سے ہٹتی ڈور کے پاس جاتی ہے
مجھے لگا کہ تم بہت بیمار ہو گے مگر ۔ تم۔ ہٹے کٹے ہو۔ اس لیے میں اب جا رہی ہوں
وہ ڈور کو کھولتی باہر جانا چاہتی تھی مگر مائکل نے تیزی سے آگے بڑ کر ڈور کو ایک ہاتھ سے بند کیا برینڈا جو کمر کر چکی تھی اب آہستہ سے پیچھے مڑتی ہے
برینڈا نے خیرانی سے مائکل کی طرف دیکھا مگر اسکو سر اٹھانا پڑا کیونکہ وہ لمبا قد رکھتا تھا
٫٫اگر آج کے بعد اس گھر میں آؤ تو اس گھر کے مالک کے لیے وقت نکال کر آنا ،،
وہ برینڈا پر جھکتا برینڈا کے گرد دیوار پر ہاتھ رکھتا اسکے بھاگنے کے تمام راستے ختم کر گیا
مائکل کو برینڈا کی پھر سے وہی خوشبو پاگل کر رہی تھی اسنے اپنی آہستہ سے آنکھیں بند کی اور ایک لمبا سانس برینڈا کے سرخ پڑ رہے گالو پر چھوڑا وہ ساکت اپنی آنکھیں بند کر گئی وہ ہاتھوں کی مٹھی بناتی اپنے دل کی دھڑکنیں قابو کر رہی تھی آج پہلی بار تھا کہ اسکے دل کی کیفیت ایسی ہوئی تھی مائکل نے اپنی پیشانی کو مقابل کی پیشانی کے ساتھ جوڑا اور لبوں کو کھولتے برینڈا پر اپنی گرم جھلستی سانسیں گرائی وہ اب برینڈا کی جان نکال رہا تھا وہ اس وقت برینڈا کے قریب ہونے کی وجہ سے اسکی دھڑکنیں قابو سے باہر سن رہا تھا مائکل نے خود پر کنٹرول کیا اور اسے دور ہٹا وہ سارے لمحات کو ختم کر گیا تھا
٫٫گیٹ آؤٹ،،
مائکل نے ایک ہی پل میں اسکو کمر دیکھائی تھی
برینڈا کو اسکا ایسے کہنا بہت ہی تکلیف دے گیا وہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ مائکل اسکو یہ کہے گا اسنے پل بھر میں اپنی چمکتی آنکھوں کو نم کیا
وہ دل پر ظبط کھوتی وہاں سے باہر نکلی
مائکل نے اسکے جانے کے بعد اپنے ہاتھ کی طرف دیکھا جو پھر سے سیاہ پڑ رہا تھا وہ اب اسکا حل چاہتا تھا۔
آخر سمجتا کیا ہے یہ خود کو۔ ہاں۔ ایک تو اسکا حال پوچھنے میں اسکے گھر گئی اوپر سے اسنے مجھے برینڈا کو گیٹ آؤٹ کہا۔ اب دیکھنا بچو۔ اگر تمہاری طرف ایک نظر بھی دیکھ لیا تو میرا نام بھی برینڈا نہیں
وہ غصے سے کہتی اس فام ہاؤس کا دروازہ پٹک کر بند کرتی ہے اور وہاں سے چلی جاتی ہے
جاری ہے۔ ۔۔۔






Post a Comment

0 Comments