Main Aur Tum By Zeenia Sherjeel novel complete pdf link new novel
"میرے لیے آپ یا پھر کوئی دوسرا فرد فیصلہ کرنے کا حق نہیں رکھتا میں بالغ ہوں اپنے لیے خود بہتر فیصلہ کرسکتی ہوں۔۔۔ مجھے آپ کے ساتھ کہیں نہیں جانا، آج میری شادی کا دن تعین تھا میری شادی آج ہی کے دن ہوگی"
وہ کمرے سے باہر نکل کر تمام لوگوں کے سامنے آتی بولی، وہاں موجود تمام افراد دلہن بنی اُس لڑکی کو یوں سب کے سامنے آتا دیکھ کر اور اتنی بڑی بات کرتا دیکھ کر دم بخود رہ گئے "کس سے کروں گی شادی یہاں تمہیں اپنا دولہا دکھ رہا ہے کہیں"
کمال کے گہرے
طنز میں پوچھے گئے سوال پر وہ بناء ڈرے ہاتھ کا اشارہ "اُس" کی جانب کرتی بولی
"وہ سامنے کھڑا ہے میرا دولہا، اِن کی دلہن بنوں گی میں آج۔۔۔ اب ان سے شادی ہوگی میری"
بناء ڈرے اتنی بڑی بات یوں اچانک بولنے پر جہاں سب ہکابکا رہ گئے تھے
وہی "وہ" غُصّے میں آگ بگولہ ہوا اپنی طرف اُس لڑکی کا اشارہ دیکھ کر دلہن بنی
اُس لڑکی کا دماغ ٹھکانے لگانے کے لیے آگے بڑھنے لگا مگر اس سے پہلےذولفقار نے "اُس" کا ہاتھ سختی سے پکڑلیا
{
}
0 Comments