Hubb ul Mamnu by Malaika Raza Complete novel pdf link

Hubb ul Mamnu by Malaika Raza Complete novel pdf link



 { }



۔۔۔۔۔۔۔۔<(گانٹھ)>۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ تپتے صحرا میں ننگے پاؤں چل رہا تھا۔ پیاس کی شدت انتہا پر تھی۔ یہ تو سفر کا آغاز تھا۔
مگر اسے لگ رہا تھا وہ ابھی سے ہمت ہار چکا ہے۔ آسمان سنہری۔ اس پر چمکتے سورج کی تھال بھی سنہری۔
اور اس سنہرے سورج نے اس کے چہرے پر سنہری شفق اچھال دی تھی۔ جو اب پگھل کر اس کے ماتھے سے نیچے ٹپک ہی تھی۔
سفید لمبا عربی لباس۔ ننگے پاؤں۔ اور سفید صافہ سر پر پیچھے کو باندھا ہوا تھا۔
وہ تھک کر گھٹنوں کے بل اس سنہری صحرا میں بیٹھ گیا۔ دور دور تک ریت کے ٹیلوں کے سوا کچھ نہیں تھا۔
اس کی ہلکی بھوری آنکھوں میں سے ایک آنسو ٹپک کر صحرا کی ریت میں جزب ہوا۔
اب تو اس صحرا میں پانی کے چشموں کے صراب بھی دکھنے بند ہو گئے تھے۔
اس کو سامنے سے کوئی چلتا ہوا اپنی طرف آتا دکھائی دیا۔ اس نے سر اٹھاکر دیکھا۔
قدیم عربی لباس میں ایک بزرگ اس کے سامنے کھڑے تھے۔ سفید داڑھی۔
کھلا ہوا رنگ۔ ہونٹوں پر مسکراہٹ۔ ہلکا بھورا پاؤں تک عربی لباس اور اوپر گہرا بھورا چوغہ۔
سر پر صافہ اسی کی طرح باندھا ہوا تھا۔ اس کا غصہ جوبن پر پہنچنے لگ گیا۔
کب تک۔ وہ چلایا۔ آخر کب تک میں یہاں بھٹکتا رہوں گا۔ اور کب تک آپ صرف دور سے دیکھ کر مسکرائیں گے۔
کب تک۔ وہ حلق کے بل چلایا۔ سانس پھولی ہوئی تھی۔ بھوری آنکھوں میں غصہ تیر رہا تھا۔
گال سرخی سے تمتما رہے تھے۔ جب تک تو اپنی منزل کو نہیں پہنچ جاتا۔
وہ اب کی بار رونے لگا۔ کب پہنچوں گا اپنی منزل کو۔ سالوں سے اس صحرا میں بھٹک رہا ہوں۔
وہ بزرگ صحرا کی گرم ہوا میں دونوں بازو پھیلا کر سر آسمان کی جانب کر کے بولے۔
آغاز ہے سفر کا۔ آغاز ہو گیا ہے۔ حُب الممنُوع سے، حُب المجازی میں قدم رکھ کر، حُب الحقیقی تک پہنچنے کا۔
آغاز ہو گیا ہے۔
وہ تڑپ کر اٹھا۔ سانس پھولی ہوئی تھی۔ جسم اتنا جل رہا تھا جیسے سچ میں صحرا میں سفر کر کے آیا ہو۔

hubb ul mamnu novel,Islamic Based,malaikaraza,Motivational Based.

Post a Comment

0 Comments