Bloody Vampire love By R K writer episode no 1 romentic novel.

 Bloody Vampire love

epi 1
R K writer
Drecola hero human heron
most romentic novel
یہ منظر ناروے ملک کا تھا جہاں پر چھے مہینے شام اور چھے مہینے صبح ہوتی تھی اور یہ مہینہ شام کا چل رہا تھا جس میں صرف ایک مہینہ باقی تھا وہاں پر ڈارک نائٹ کلب میں اس وقت میوزک بیٹ میں سب دھن لڑکے لڑکیاں ڈانس کر رہی تھے مگر سٹول پر بیٹھا وہ مسلسل ڈرنک کر رہا تھا اس وائن میں نجانے ایسی بھی کیا چیز تھی جو وہ بار بار اپنے لبوں سے پیتا سکون لے رہا تھا
ہے یو مائکل ادھر کیا کر رہے ہو کمون یار ڈانس کرتے ہے چلو
چارلی نے اسکے پاس آتے کہا مائکل نے کوئی بنا جواب دیے اس کلب کو چھوڑ وہاں سے باہر نکل گیا
چارلی نے نفی میں سر ہلایا مگر تھوڑی دیر بعد وہاں پر بیلا آئی اور وہ دونوں ڈانس کرنے لگ جاتے ہے
مائکل باہر آیا تو ہر طرف دھند ہی دھند نظر آئی یہ وہ لمبے سے کوٹ سیاہ کوٹ بلیک پینٹی اور بلیک ہی شرٹ جسکے اوپر والی چند بٹن کھولے تھے اسکی باڈی کافی متاثر کرتی تھی وہ بلکل سفید بدام جیسا تھا بال سیاہ تھے وہ ہمیشہ شیونگ میں رہتا تھا اسکی آنکھو میں نجانے ایسی کیا کشش تھی کہ جو بھی دیکھتا دیکھتا ہی رہ جاتا
گاڑی کے پاس آتے وہ اپنی ریڈ کلر کی گاڑی کو چابی سے لاک ان کرتے اندر بیٹھتا ہے
چند منٹ بعد وہ اسکو ہواؤ میں اٹھاتے وہاں سے چلا گیا
°°°°°°°°
پلیززز ہیلپ می یوری بڈی ہیلپ می پلیززز
وہ مسلسل اس سڑک پر بھاگ رہی تھی مگر کوئی بھی اسکی مدد کرنے والا نہیں تھا کپڑوں سے تو کوئی پیزا ڈیلیوری والی لگتی تھی وہ آڈر دینے راستے میں چند لڑکو کو دیکھ کر اگنور کر دیتی ہے مگر زیادہ وقت وہ اگنور کر نا سکی وہ لڑکے اسکے پیچھے لگے اسکو ڈرا رہے تھے اسنے اپنی سکوٹی کو ویکی پر روک سڑک سے رخ اس جنگل میں کیا وہاں پر چند جھاڑیوں کو عبور کرنے کے بعد اسنے ایک شاندار گھر کو دیکھا اور وہی پر چھپنا مناسب سمجھا
نزدیک آنے پر یہ گھر بہت ہی بڑا نظر آیا ویسے تو کسی کا فام ہاؤس معلوم ہوتا تھا اس لیے وہ اسکے اندر چلی گئی جسکا دروازہ بھی کھلا ہوا تھا
وہ رہی لڑکی جلدی سے پکڑو اسکو آج باس کو یہ لڑکی دے کر ہی رہے گے
اسنے ان لڑکو اپنی طرف آتے دیکھا تو فوراً سے دروازہ بند کر دیا
نہیں روک جاؤ یہ ۔۔ اس گھر میں نہیں جانا۔
ایک لڑکے نے کہا تو باقی سبھی بھی دیکھنے لگے
مگر کیوں ہم اسکو پکڑ لے گے
نہیں تمہیں نہیں پتا یہاں پر کوئی نہیں جاتا ایک امیر زادے کا فام ہاؤس ہے اگر اسکو پتا چلا تو جان سے مار دے گا چلو یہاں سے اگر اپنی زندگی چاہتے ہو
وہ سبھی لڑکے وہاں سے چلے گے
اس لڑکی نے اپنا رخ مڑ کر دیکھا تو پورے ہام میں بس اندھیرا ہی اندھیرا تھا اوپر شیشے کی کھڑکی کی وجہ سے بس تھوڑی سی چاند کی روشنی آرہی تھی وہ آگے بڑھتی ہر چیز کو دیکھتی خیران تھی بےشک وہاں پر سبھی چیزیں بےش قیمتی تھی
وہ اب ہال کی سیڑھیوں کی طرف رخ کرتی وہاں سے اوپر جاتی ہے
ایک کمرہ نظر آنے پر وہ اسکو کھول اندر داخل ہوئی تو سامنے دیکھ کر اسنے اپنی سانس روکی
دیوار کے ساتھ ایک لمبی سے الماری جس میں وائن کی لائنیں ہوئی تھی کیا یہاں پر رہنے والا انسان شرابی تھی اسنے جلدی سے اپنا رخ کمرے سے باہر کیا اور واپس بھاگی
مائکل گاڑی پارک کرتا فام ہاؤس میں داخل ہوتا ہے اسنے نوٹ کیا کہ اندر سے ڈور بند ہے اور
تبھی اچانک ایک لڑکی نے دروازہ کھول دوڑ لگائی اور بے ساختہ وہ مائکل سے ٹکرائی مائکل اس لمحے سے واقف نہیں تھا اس لیے وہ پیچھے کی طرف زمین پر گرا
اس لڑکی نے ایک بار بھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا اور وہاں سے بھاگی جبکہ مائکل نے اٹھتے اسکو جانتے دیکھ غصہ کیا
پاگل بلی کیا میں اسکو نظر نہیں آیا اور یہ میرے گھر پر کیا کر رہی تھی کہیں چور تو نہیں تھی یہ لڑکی
مائکل نے خود کو سنبھالا
خیر البتہ مجھے کیا لگے
وہ اپنے کوٹ کو جھاڑتا کہتا ہے مگر اس لڑکی کے ٹکرانے کی وجہ سے اسکی خوشبو اسکے کپڑوں میں سما گئی وہ ساکت سا اسکو اپنے اندر اتار رہا تھا
یہ تو انسان تھی مگر وہ یہاں پر کیا کر رہی تھی اور اسکی خوشبو۔ اسکی خوشبو مجھے پیاسا کیوں کر رہی ہے اس لیے ہی میں انسانوں سے دور رہتا ہوں مگر جو بھی ہو اس میں ایک الگ ہی طلب ہے
اسنے اپنا رخ اندر کیا اور ہال سے گزرتے وہ اپنے کمرے میں گیا
وہاں سے ایک وائن لیتے وہ فام ہاؤس کے ٹیرس پر چلا گیا
میں نے خود سے وعدہ کیا تھا کہ کبھی کسی زندہ انسان کا خون نہیں پیو گا مگر اب لگتا ہے کہ وعدہ توڑنا پڑے گا
وہ ہلکے سے مسکراتے وائن کو پتا ہے اس وائن میں بلیو کا خون تھا توڑی دیر بعد اسکو اپنے کانوں میں عجیب سی آواز سنائی دی گئی
ایک کام کرتے ہے کہ اس لڑکی کا پہلے ریپ کرتے ہے پھر باس کو دے دے گے اور ویسے بھی باس کو کونسا خواب آ جانا ہے کہ ہم نے ایسا کیا
مائکل نے ابھی اتنا ہی سنا تھا کہ اپنی آنکھیں غصے سے سرخ کی اور پل بھر میں وہ کسی بجلی کی رفتار میں وہاں سے غائب ہوا
°°°°°°
پلیززز مجھے جانے دو پلیززز
انکی باتیں سن وہ رونے لگ جاتی ہے
چپ ایک دم چپ بند کر اپنی بکواس
ایک لڑکا اسکے پاس آیا ور اسکے کوٹ کو اتارتا ہے
پلیزز مجھے جانے دو
چٹاخ ۔۔۔ اسکی مسلسل جانے کی رٹ سن اس لڑکے نے اسکو ایک سرد تھپڑ مارا تو اس لڑکی کے لب کنارے سے پھٹے وہ اب دوبارہ نا بولی تھی
وہ اسکے کوٹ کو دور پھنکتا اب آگے کے غلط ارادے رکھتا تھا وہ لڑکی روتے آنکھیں بند کرتی ہے کہ وہی ہر وقت روکا اس لڑکی کے آنسو آنکھو سے نکل کر زمین پر نہیں گرے تھے وہ ہوا میں ٹھر گے وہاں پر ایک وجود ایسا بھی تھا جو ان سب سے مختلف تھا وہ حرکت کر سکتا تھا وہ آہستہ سے چلتے اس لڑکی کے پاس آتا ہے
پھر سے وہی خوشبو کی مہلک اسکو پاگل کر رہی تھی اسنے خون دیکھ خود پر کنٹرول کرنا چاہا وہ اپنا مائنڈ دوسری طرف کرتا اس لڑکے کے پاس آتے اسکی گردن پر جھکتے اپنے دانت بڑے کرتا خود کو اسکے خون سے سیراب کرتا ہے
واپس پوزیشن میں آنے پر اسنے اس لڑکے کے ہاتھ سے کوٹ تھاما اور لڑکی پر پھینکنے کے انداز میں وہاں سے چلانا چاہا مگر دوبارہ سے خوشبو نے اجازت نا دی
وہ کچھ بھی ارادے رکھتا اسکے پاس آتے ٹکٹکی باندھے دیکھتا ہے جو اپنی آنکھیں بند کر رو رہی تھی اسنے ہوا میں نمی والے آنسو کو اپنے لبوں سے لگایا
اسنے لڑکی کے پاس آتے اپنا جھکاؤ اسکے لب پر کیا
ان دونوں کے لب آمنے سامنے تھے فاصلہ صرف ہوا کا تھا درمیان مائکل نے اسکی بند آنکھوں کی طرف دیکھا
پاگل بلی
وہ اتنا کہتے اپنے انگھوٹھے سے اسکے لب سے خون کو رگڑتے اپنے انگھوٹھے کو اپنے ہونٹوں سے چوم کر پیتا ہے
اسنے اپنی آنکھیں سرخ کر لی تھی وہ پھر سے ویمپائر بن رہا تھا اور وہ جب بھی ایسے بنتا تھا تب ہی وہ کسی کی جان لینے سے قاصر نہیں ہوتا تھا اسنے خود پر کنٹرول کیا
وہ اس لڑکی سے دور ہٹتے اپنی آنکھیں پھر سے سیاہ کرتا ہے
اسنے لڑکی کے پاس آتے اسکی گردن پر اپنی انگلیوں سے نبض دبائی جسکی وجہ سے وہ بیہوش ہو گئی اور پھر اس کو گود میں بھرا اور وہاں سے لے کر چلا گیا جبکہ وہ اب پھر سے سرخ آنکھیں کرتا پل بھر میں غائب ہو گیا
وقت دوبارہ سے چلا اور ہر بار کی طرح آج بھی ایک جان ہاتھ دھو بیٹھی کیونکہ جب بھی مائکل وقت کو روکتا تو کسی نا کسی کی جان ضرور جاتی اور آج بھی ایک لڑکا اس دنیا سے کوچ کر گیا جسکی مائکل کو بلکل بھی پروا نا تھی
دوبارہ سے اس کمرے میں آنے پر مائکل نے اس لڑکی کو بیڈ پر لیٹایا دوبارہ سے آنکھیں سرخ ہو رہی تھی آج پہلی بار تھا جب اسکے فام ہاؤس پر ایک انسان رات گزرتا وہ جب بھی اسکے پاس جاتا تو فوراً سے آنکھو کا رنگ چینج ہو جاتا وہ ابھی تک اسے دور نہیں ہٹا تھا مائکل نے خود پر کنٹرول کیا
اور وہاں سے باہر چلا گیا کیونکہ وہ خود پر سے کنٹرول نہیں کھونا چاہتا تھا اسنے اب بار بار اس لڑکی کے پاس جانے سے آنکھو کے سرخ نا ہونے کا حل نکالنا تھا
°°°°°°°°°°°°
چارلی اور بیلا گھر آ گے تھے چارلی اپنی کلاس کے سٹوڈنٹس کی کچھ فائلز دیکھ رہا تھا لیپ ٹاپ پر جب بیلا نے اسکو پکارا
٫٫ ہنی جلدی کرو اور کتنا ٹائم لگے لگا تمہیں کام ختم کرنے میں پلیززز ہنی جلدی کرو ،،
٫٫ بس یہی کچھ فائلز رہ گئی ہے پھر سارا ٹائم تمہارا ہی ہے میری جان ،،
چارلی نے لیپ ٹاپ پر ٹائپ کرتے کہا جبکہ بیلا اسکے پاس آئی اسنے صرف بلیک نائٹی پہن رکھی تھی جس میں وہ بے حد حسین لگ رہی تھی وہ چارلی کے پاس آتی اسکے کندھوں پر ہاتھ رکھتی دباؤ ڈالتی ہے
٫٫ ہنی یونیورسٹی میں ہی اپنا کام ختم کر کے آیا کرو کیونکہ گھر پر صرف تم میرے کام کرنے کے غلام ہو،،
چارلی نے یک طرفہ مسکرا کر لیپ ٹاپ کو بند کیا اور کندھوں پر رکھے بیلا کے ہاتھوں کو کھینچ کر اپنے اوپر جھکایا
٫٫ وائف ہو میری زرا صبر رکھ لیا کرو اور ویسے بھی تم بھی میرے ساتھ ہی یونیورسٹی پڑھانے جاتی ہو وہاں پر تو کبھی اتنا بے چین نہیں ہوئی تم ،،
٫٫ مجھے یہ فضول قسم کی باتیں بلکل بھی نہیں کرنی تم میرے ہسبینڈ ہو کبھی خود سے بھی خیال آیا ہے کہ وائف کو خوش ہی کر دو ،،
بیلا چارلی سے دور ہٹی تو چارلی یک دم اٹھ کھڑا ہوا
٫٫ میری جان کو اتنے گلے رکو ابھی دور کرتا ہوں ،،
چارلی نے اسکو گود میں اٹھا کر صوفے پر لیٹایا وہ بیلا کے پورے وجود پر آنکھیں چھوٹی کرتا نظر دوڑاتا ہے
٫٫ یہ مت بھولو کہ میں ایک ویمپائر ہوں جان بھی جا سکتی ہے تمہاری اگر اس طرح سے میرے سامنے آؤ گی ،،
چارلی نے اپنا گرے لانگ کوٹ اتارا بیلا جلدی سے سیدھا ہوتی ہے
٫٫ مجھے اسے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ ہم دونوں ہی ویمپائر ہے اس لیے مجھے جان کی دھمکی مت دو ،،
بیلا اٹھی اور چارلی کے کندھوں پر ہاتھ رکھتی وہ اپنے لب اسکی گردن کے قریب لے جاتی ہے مگر تبھی چارلی اسکی گردن میں ہاتھ ڈالتا یک دم اسے اپنے قریب کرتا ہے
٫٫ چارلی ۔۔۔۔ چارلی۔۔۔۔۔ مجھے۔ ،،
مائکل بغیر ڈور لاک کیے اندر داخل ہوا اور سامنے سب دیکھ غصے سے چہرہ دوسری طرف کرتا کمر دیکھا دی چارلی اور بیلا جلدی سے دور ہوئے
٫٫ چارلی مجھے تم سے بات کرنی ہے باہر آؤ اور ابھی،،
مائکل پر جیسے کوئی اثر ہی نا تھا کمرے سے باہر نکلتے وہ باہر گاڑی میں آکر بیٹھا
چارلی بھی کوٹ واپس ڈالتا کمرے سے باہر نکل کر اسکے پیچھے گیا اور گاڑی میں آکر بیٹھا
٫٫ وہ جو کمرے میں میں نے دیکھا اس کے لیے سوری،،
مائکل نے سخت تاثرات سے کہا
٫٫ ایٹس اوکے یار مگر تو بتا کہ کیا بات کرنی ہے تونے جس کے لیے تو آدھی رات کو میرے گھر آیا ویسے تو کبھی میرے گھر کا رخ نہیں کیا ،،
٫٫ میں کل سے یونیورسٹی جوائن کر رہا ہوں ،،
مائکل کی بات سن چارلی نے ایک زوردار قہقہہ لگایا
٫٫ پاگل ہو گیا ہے تو جو یوں ہنس رہا ہے ،،
مائکل نے غصے سے کہا تو چارلی نے اپنی ہنسی کنٹرول کی
٫٫ اور نہیں تو کیا کرو میں۔ ہا۔ ایک ڈریکولا کا بیٹا مجھ سے کلاس لے گا اور وہ بھی میرا سٹوڈنٹ بن کر واہ یار۔ ہاہاہاہا۔ ویسے یہ تو بتا کہ روز لیسن یاد کر کے آیا کرے گا نا ہاہاہاہا،،
مائکل کو شدید غصہ آیا اسنے اپنی سیاہ بھوؤں آنکھو کو خون سے تر سرخ کر چارلی کی طرف دیکھا جو ایک پل میں بدل گئی تھی تو چارلی نے اپنی ہنسی کنٹرول کی اور ہاں میں سر ہلایا
ویسے یہ تو بتاؤ کہ تم دو سال بعد یونیورسٹی کیوں جوائن کر رہے ہو ہاں
میں تمہیں بتانا ضروری نہیں سمجتا
اسنے فل اگنور کیا
اچھا ٹھیک ہے یہ بتا دو کہ بلڈ تو نہیں چاہیے ورنہ میں کل ہسپیٹل جا رہا ہوں تمہارے لیے لے آؤ گا
مائکل نے ہلکا سا مسکرایا
نو نیڈ میرے پاس بلڈ ہے تمہیں چاہیے کہ مجھے بس وہ لاکٹ لا دینا کیونکہ مجھے اسکی ضرورت ہے میں نہیں چاہتا کہ واپس یونیورسٹی جوائن کرنے پر باقی سب مجھ سے ڈرے اس لیے وہ لاکٹ لا دینا
مائکل کی بات سن چارلی نے ہاں میں سر ہلایا
مگر مائکل وہ تو تم تب پہنتے تھے جب کوئی تمہیں مجبور کرے اپنی طرف اکڑریکٹو کرے اور ایسا کرنے سے خود کو روکنے کے لیے
چارلی نے اصل مدا رکھا تو مائکل نے پیشانی پر بل ڈالے
جیتنا کہتا ہو اتنا ہی کیا کرو
مائکل نے مزید آگے بات نا کرتے اسکو گاڑی سے باہر جانے کا اشارہ کیا اور وہ باہر نکل گیا
مگر پھر کچھ یاد آنے پر اسنے شیشے میں جھک کر مائکل سے کچھ کہا
کیا تم نے وقت کو روکا تھا
چارلی کو جواب چاہیے تھا مگر مائکل نے گاڑی وہاں سے غائب کی
جاری ہے


Post a Comment

0 Comments